وفا کے نام پے کچھ راز زندگی کے تحت
بڑے گناہ ہیں جنکو سنبھالتے ہیں ہم
کبیر داس تو چونر کے عیب سے تھہے بری
یہاں حقیقتن داگوں کے ڈھیر میں ہیں ہم
مگر قبول نہیں عشق بایسے ذلّت
میرے قریب جو بیٹھہوتو خوش نیت بیٹھو
مجھے زمین ن کہو آسمان کہو ن مجھے
مگرزرور مجھے ایک عدد بشر سمجھو